🎭 خاموش گواہ — ایک سسپنس سے بھری کہانی

 

🎭 خاموش گواہ — ایک سسپنس سے بھری کہانی

🌆 آغاز — ایک عام شام

خاموش گواہ — ایک سسپنس سے بھری کہانی


یہ لاہور کی ایک سرد شام تھی۔ بارش کے بعد سڑکیں چمک رہی تھیں اور فضا میں نمی تھی۔ انسپکٹر احمد زید پولیس اسٹیشن کی کھڑکی سے باہر دیکھ رہا تھا جب اچانک فون بجا — دوسری طرف ایک کانپتی ہوئی عورت کی آواز آئی:

“افسر صاحب، میری بہن… وہ مر گئی… لیکن یہ حادثہ نہیں تھا!”

احمد چونک گیا۔ یہ اس دن کا تیسرا فون تھا جس میں "حادثہ" لفظ آیا تھا، مگر انداز مختلف تھا۔

🕯️ پراسرار موت

واقعہ گلبرگ کے ایک پرانے مکان میں پیش آیا تھا۔ مقتولہ کا نام "ثناء" تھا — ایک نوجوان آرٹسٹ، جو اکیلی رہتی تھی۔ کمرہ اندر سے بند تھا، اور دروازہ توڑنے پر اس کی لاش ملی۔ پہلی نظر میں خودکشی لگ رہی تھی، مگر دیوار پر خون سے لکھی ایک لائن تھی:

خاموش گواہ سب جانتا ہے!Tum Meri Duaon Ka Jawab Ho

یہ جملہ احمد کے ذہن میں گونجنے لگا۔

🕵️ تفتیش کا آغاز

احمد نے فائل کھولی — گھر میں کوئی زبردستی داخل ہونے کے آثار نہیں تھے۔ دروازہ اندر سے بند، کھڑکیوں پر جالیاں صحیح۔ لیکن ایک چیز عجیب تھی — دیوار پر نصب پرانا CCTV کیمرا بند نہیں تھا۔

جب ریکارڈنگ نکالی گئی تو حیران کن حقیقت سامنے آئی — ویڈیو کے آخری دس منٹ میں ثناء کمرے میں اکیلی نہیں تھی! ایک سیاہ کوٹ پہنے شخص کی پرچھائیں واضح نظر آ رہی تھی۔

🌑 ثبوت جو مٹایا گیا

CCTV فوٹیج آدھی تھی، باقی ڈیٹا ڈیلیٹ کیا گیا تھا۔ ٹیکنیکل ٹیم نے بتایا کہ فوٹیج کسی USB کے ذریعے نکالی گئی۔ مزید تحقیق پر احمد کو ایک نام ملا — "ریحان خان" — ثناء کا قریبی دوست اور گیلری پارٹنر۔

ریحان کو بلا کر پوچھا گیا تو وہ مسکرایا اور بولا:iPhone 17 Pro Max Price, Specs & Review

“انسپکٹر صاحب، آپ ثناء کو نہیں جانتے… وہ خود اپنے انجام کا انتخاب کر چکی تھی!”

احمد کے شک کو یقین میں بدلنے میں دیر نہ لگی۔

🌘 نیا موڑ

ریحان کا موبائل ڈیٹا نکالا گیا۔ ایک خفیہ فولڈر میں ویڈیوز اور تصاویر موجود تھیں — جن میں ثناء کو کسی سے جھگڑتے دیکھا جا سکتا تھا۔ پھر ایک آڈیو فائل ملی جس میں ثناء کہہ رہی تھی:Best Smartphones Under 50,000 in Pakistan (2025)

میں سچ سب کے سامنے لا کر رہوں گی، چاہے جان چلی جائے!

اب یہ صاف تھا کہ وہ کسی بڑے راز تک پہنچ چکی تھی۔

💀 چھپی ہوئی حقیقت

مزید تفتیش میں پتا چلا کہ ثناء کی گیلری میں جعلی آرٹ کی اسمگلنگ ہوتی تھی۔ یہ نیٹ ورک شہر کے کئی بڑے ناموں سے جڑا ہوا تھا۔ ریحان صرف ایک مہرہ تھا، مگر اصل کھیل کوئی اور کھیل رہا تھا۔

ایک رات جب احمد اسٹیشن واپس آیا، تو اسے ایک لفافہ ملا۔ اندر صرف ایک تصویر تھی — احمد خود ثناء کے گھر کے سامنے کھڑا تھا۔ نیچے لکھا تھا:

احمد کے جسم میں جھرجھری دوڑ گئی۔

🔥 انجام — سچ یا سزا

احمد نے دوبارہ CCTV کی پرانی فوٹیج کو زوم کیا۔ اس بار اسے ثناء کے آئینے میں کچھ دکھائی دیا — ایک دھندلا چہرہ… جو بالکل احمد کا تھا۔

وہ چونک کر پیچھے ہٹا۔ کیا یہ فوٹیج چھیڑی گئی تھی؟ یا وہ خود کسی جال میں تھا؟

اگلی صبح احمد کی لاش پولیس کو اس کے کمرے سے ملی۔ دروازہ اندر سے بند تھا۔ دیوار پر خون سے لکھا تھا:

خاموش گواہ سب جانتا ہے…

⚡ نتیجہ (Conclusion)

“خاموش گواہ” ایک ایسی کہانی ہے جو انسان کے اندر چھپے خوف، جرم اور ضمیر کی آواز کو ظاہر کرتی ہے۔ کبھی کبھی قاتل اور مظلوم کے درمیان لکیر دھندلی ہو جاتی ہے — اور سچ صرف وہی جانتا ہے جو خاموش گواہ ہو۔

Post a Comment

0 Comments